Quran
Quran


 قرآن کو بھلانا

سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص قرآن پڑھے اور پہر اسے بھول جائے، قیامت کے دن روزہ خدا سے اس حال میں ملاقات کریگا کہ اسکی ایک جانب لٹکی ہوئی ہوگی ، جیسے فالج زدہ کی ۔
ابو موسٰی اشعری فرماتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے ھاتھ میں میری جان ہے قرآن کی خبر گیری کیا کرو، یعنہ اسے پڑھتے رہو وہ آدمی کے سینہ سے اسی طرح نکل جاتا ہے جیسے ذرا سی غفلت کی بنا پر اُونٹ اپنی رسی سے نکل جاتا ہے، یعنی نہ پڑھنے کی بنا پر قرآن بھلا دیا جاتا ہے ۔

تجوید سے پڑھنا

عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے روز حافظ  سے کہا جائیگا جنت کے دروازے پرجا اور قرآن اسی طرح ترتیب سے پڑھنا شروع کر جیسے تو دنیا میں پڑھتا تھا، اور جنت کے درجوں پر چڑھتا چلا جا۔
جھاں تیرا قرآن ختم ھو وہاں تک جنت تیرے نام ہے، آج کل کے حافظوں کو اس سے نصیحت حاصل کرنی چاھیے جو تیز پڑھنے پر فخر کرتے ہیں ۔
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا وہ شخص ہم میں سے نہیں جو قرآن کو خوش الحانی اور تجوید سے نہ پڑھے ۔
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا بہت سے قرآن پڑھنے والے یعنی بلا تجوید قرآن پڑھتے ہیں ، اور قرآن کا ایک ایک حرف ان پر لعنت بھیجتا ہے ۔

قرآن کتنی مدّت میں ختم کیا جائے

عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے تین روز سے کم میں قرآن ختم کیا ، اس نے قرآن کو نہیں سمجھا، یعنی اسکے معانی اور مضموم سمجھنے سے قاصر رہا، یا قرآن کی قدر نہ کی ۔

تلاوتِ قرآن کس وقت تک مناسب ہے 

جندب بن عبداللہ فرماتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا قرآن اس وقت تک پڑھو جب تک اس میں دل لگا رہے، اور جب طبیعت گھبرائے تو اُٹھ کھڑا ہو ۔

کافر حکومت میں قرآن لے جانا 

عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے دُشمن کے ملک میں قرآن لیجانے سے منع فرمایا ہے، اور ایک روایت میں ارشاد فرمایا کہ سفر میں قرآن نہ لیجاؤ، کیونکہ مجھے خطرہ ہے کہ دشمن اسے چھین لے اور اسکی توھین کرے ۔۔۔