financial advice 


ثُریا نے بچت کرنا سیکھی


ایک دن مارکیٹ میں ثُریا کی ملاقات سلیم کی بیوی فاطمہ سے ہوئی۔ فاطمہ اسے اپنے گھر لے گئی۔ جیسے ہی ثُریا گھر میں داخل ھوئی اس نے دو بکریاں دیکھیں اور کھا " ماشاء اللہ" فاطمہ بہن کیا یہ عید کے لیے ہیں ۔ اس دفعہ دو بکریاں کیسے خرید لیں؟ 

فاطمہ نے ہنس کر کہا، " پہلے یہ ہمارے لیے بھی مشکل تھا، مگر ہم نے بچت کرنا سیکھی، مستقبل کے لیے منصوبہ سازی کی اور ہدف طے کیے۔ میں نے اور سلیم نے بچت کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ ہم ایک بکری اپنے لیے اور ایک عید پر فروخت کرنے کے لیے خرید سکیں۔ ہم نے سوچا ہے کہ ان پیسوں سے ہم بچوں کے سکول کی فیس ادا کردیں گے۔

ثُریا نے پوچھا، " تمھاری اتنی بچت کیسے ہوجاتی ہے"۔۔

فاطمہ مسکرائی اور بولی ، ہماری کامیابی اس میں ہے کہ ہمیں اپنی ضروریات کا علم ہو۔ 6 ماہ پہلے میں نے اور سلیم نے ہر ماہ 2000 روپے کے بجائے 3000 روپے کی بچت کرنے کا فیصلہ کیا۔ 6 ماہ کے دوران میں نے سستے سے سستا راشن خریدنے کی کوشش کی اور زیادہ تر گوشت کے بجائے سبزیوں کا استعمال کیا۔ ہم نے مل  کر اخراجات کم کرنے کی کوشش کی مثلََا گھریلو اخراجات اور بجلی کا استعمال کم کیا۔ اس طرح میں نے مزید 1000 روپے بچا کر کمیٹی ڈال لی۔ میں نے کمیٹی اس لیے ڈالی کیونکہ میں جانتی تھی کہ مجھے یہ پیسے عید سے کچھ ماہ پہلے مل جائینگے اور عید تک میں نے پیسوں کو ھاتھ تک نہیں لگایا۔ سلیم پہلے کی طرح 2000 روپے کی بچت کرتا رہا کیونکہ ہم جانتے تھے کہ اگر کوئی مصیبت آگئی تو ہم اس نمٹ سکیں گے۔

ثُریا کہتی ہے، " تم تو کافی بچت کر لیتی ہو، تم یہ پیسے رکھتی کہا ہو" ؟ 

فاطمہ کہتی ہے، " میں کمیٹی ڈال لیتی ہوں اور سلیم بینک میں جمع کروا دیتا ہے "۔ 

ثُریا اسے بتاتی ہے، " مجھے بھی عید کی تیاری کرنی ہے اور سِکو کی بھن کی شادی بھی کرنی ہے میں بھی گھر میں اپنے اخراجات کم کرنے کے لیے سِکو سے بات کروں گی اور اسے کھوں گی کہ وہ پیسوں کی بچت کے لئے کمیٹی اور بینک میں کھاتہ کھولنے کے بارے میں معلومات حاصل کرے ۔