The Religion of Islam Respect (part 01)
The Religion of Islam Respect (part 01) 



 The Religion of Islam Respect (part 01)


سؤ ادب کی بو آتی ہے 


س۔۔۔۔ صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین سے محبت رکھنا ، عزت وعقیدت سے ان کا ذکر کرنا بندہ کا بھی جزو ایمان ہے، بلکہ اکثر اس میں غلو بھی ھوجاتا ہے، میرا سوال صرف یہ تھا کہ یہ جو قول ہے کہ جس کی اقتداء کروگے ہدایت پاؤگے، تو یہ اقتداء میں نے عرض کیا تھا کہ  ان کے عقائد اور ایمان کی معلوم ہوتی ہے کہ اس میں جتنا ان کو رسوخ تھا اس کی مثال مشکل ہے، مگر ان کے اعمال میں اقتداء کا حکم نہیں ہے، مجھے خوشی ہے کہ میرے اس قول میں امام مزنی رحمت اللہ علیہ کا قول بھی تائید میں ملا ہے، اصحابی کالنجوم کی شرح میں فرماتے ہیں۔۔۔۔
اگر یہ حدیث صحیح ہے تو اس کے معنٰی یہ ہیں کہ روایت دین میں تمام صحابی ثقہ اور معتبر ہیں اس کے علاوہ اور کوئی معنی میرے نزدیک درست نہیں کیونکہ اگر خود صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین اپنی رائے ہمیشہ صائب اور غلطی سے مبرا سمجھتے ہوتے تو نہ آپس میں ایک دوسرے کی تغلیط کرتے اور نہ اپنے کسی قول سے رجوع کرتے حالانکہ بے شمار موقعوں پر وہ ایسا کرچکے ہیں ۔۔۔
الحمدللہ ثم الحمدللہ بس یہی مراد تھی، اور یہ میرے اس قول کا مطلب ہے کہ اقتداء اصحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین کے عقائد اور ایمان کی معلوم ہوتی ہے، ان کے اعمال، عادات واطوار کی نہیں، آپ اس سے کہاں تک متفق ہیں۔۔۔؟

ج۔۔۔۔۔ آپ نے حضرت معایہ رضی اللہ تعالٰی عنہ، حضرت عمروبن العاص رضی اللہ تعالٰی عنہ اور حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے متعلق جو الفاظ لکھے تھے ان سے کچھ سؤ ادب کی بو آتی ہے، عقائد وایمان تو سب کا ایک ہی تھا اور بیشستر اعمال بھی اور بعض اعمال میں اجتھادی اختلاف بھی تھا، تاہم " جس کی اقتداء کروگے ہدایت پاؤگے"۔ کا یہی مصداق ہے، یعنی سب اپنی جگہ حق و ھدایت پر ہیں، جیسا کہ ائمہ اربعہ رحمت اللہ علیہ کے بارے میں اہل سنت قائل ہیں کہ وہ سب برحق  ہیں ان کا ایک دوسرے کی تردید وتغلیط کرنا بھی بنا بر اجتھاد ہے، ہر مجتھد اپنی رائے صائب اور غلطی سے مبرا سمجھتا ہے مگر ضنّاََ۔۔۔۔