Hadith
Hadith


 ٢٠۔۔۔۔۔ حضرت ابو دردإ رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث کے الفاظ یہ ہیں ۔۔۔


”ثم سلوا علیک من اللبن واکثروا علیک من التراب، فجإ ک ملکان ازرقان جعدان یقال لھما منکر ونکیر ۔۔“ 

(کتاب الزہد مبارک، بیہقی، ابن ابی شیبہ ص ٣٧٨، ٣٨٩ ج ٣، اتحاف السادة ص ٤١٧ ج ١٠، شرح الصدور ص ٥٥ )


ترجمہ:- تیری اس وقت کیا حالت ہوگی جب تمہیں قبر میں رکھ کر تمھارے اوپر اینٹیں چن دیں گے اور ڈھیر ساری مٹی دیں گے، پہر تیرے پاس کیری آنکھوں اور ڈراونی شکل کے دو فرشتے آٸیں گے جنہیں منکر ونکیر کہا جاتا ہے ۔۔“ 


٢١۔۔۔۔۔ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کے الفاظ یہ ہیں ۔۔


”فان منکرا ونکیرا یاخذ کل واحد منھما بید صاحبہ ویقول انطلق بنا ۔۔۔۔“ 

(مجمع ص ٤٥ ج ٣، کنز العمال ص ٦٠٥ ج ١٥، شرح الصدور ص ٤٤، اتحاف السادة ص ٣٦٨ ج ١٠ ) 


ترجمہ:- ” جب (مردہ سوالوں کے جواب صحیح دے دیتا ہے تو ) منکر ونکیر ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر کھتے ہیں کہ بس اب یہاں سے چلٸے ۔۔“ 


٢٢۔۔۔۔۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث کے الفاظ یہ ہیں ۔۔


”ان الملک یمشی معہ الی القبر ، فاذا سوی علیہ، سلک فیہ ، فذلک حین یخاطب ۔۔“ 

(شرح الصدور ص ٤٠، اتحاف السادة ص ٤٢٢ ج ١٠) 


ترجمہ:- بے شک فرشتہ جنازہ کے ھمراہ قبر کی طرف جاتا ہے، پس جب میت کو قبر میں رکھ کر اس پر مٹی ڈال دی جاتی ہے تو وہ فرشتہ اس کی قبر میں چلا جاتا ہے اور اس سے مخاطب ہوتا ہے ۔۔“ 


٢٣۔۔۔۔۔ حضرت تمیم داری رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث کے الفاظ یہ ہیں ۔۔


”ویبعث اللہ الیہ ملکین، ابصارھما کالبرق الخاطف واصواتھما کالرعد القاصف ۔۔۔“ 

(اتحاف اسادة ص ٢٦٨ ج ١٠) 


ترجمہ:- (کافر) میت کو جب قبر میں رکھا جاتا ہے تو اللہ تعالی اس کے پاس دو فرشتے (منکر ونکیر) بیہجتے ہیں جن آنکھیں چندھیانے والی بجلی کی طرح چمکتی ہوں گی اور آواز کڑکتی بجلی کی طرح ہوگی ۔۔


٢٤۔۔۔۔۔ حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالی عنہ کی مروی حدیث کے علاوہ اس مضمون پر حضرت عطإ بن یسار رضی اللہ عنہ کی مرسل بھی ہے ۔۔۔