![]() |
Islamic define top 10 |
روح انسانی
س۔۔۔۔۔ روح انسانی جو من امر ربی ہے، مجرد اور لایتجزیٰ ہے، پہر کیا وجہ ہے کہ ایک بچے کی روح اور جوان کی روح کیفیت اور کیمت کے اعتبار سے متفاوت ہے، دوسرے یہ کہ جوان کی روح کے لٸے تزکیہ درکار ہے کیونکہ وہ نفس کی ہمساٸیگی سے شہوات اور رذاٸل میں ملوث ہوگٸی ہے، مگر بچے کی روح تو ابھی بے لوث ہے تو چاہیے کہ اس پر حقاٸق اشیاء منکشف ہوں، مگر ایسا نہیں ہوتا کیونکہ اس پر ابھی عقل کا فیضان نہیں ہوا، اس سے ثابت ہوا کہ روح بذات خود ادراک نہیں رکھتی، یعنی گونگی اور اندھی ہے اور بغیر عقل اس کی کوٸی حیثیت نہیں، اور وہ حدیث شریف جس میں منکر نکیر کے بارے میں سن کر حضرت عمر فاروق رضی تعالی عنہ نے پوچھا تھا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت ہماری عقل بھی ہوگی یا نہیں۔۔؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس سے زیادہ ہوگی ۔ انہوں نے کہا پہر کچھ ڈر نھیں ۔ اس سے بھی ظاھر ہوتا ہے کہ عقل کے بغیر روح کسی کام کی نہیں، دوسری طرف روح کے بڑے بڑے محیر العقول کارنامے اور واقعات کتابوں میں ملتے ہیں، بہت سے علماء اور صوفیاء نے فرمایا ہے کہ عقل روح اور قلب ایک ہی چیز ہے، نسبت بدلنے سے ان کے نام جدا بولے جاتے ہیں، امام غزالی رحمت اللہ علیہ نے بھی احیإ العلوم میں باب عجاٸبات قلب میں یہی کہا ہے صوفیإ کا شعر ہے:
عقل و روح و قلب تینوں ایک چیز
فعل کی نسبت سے کر ان میں تمیز
ج۔۔۔۔۔ یہ سوال بھی آپ کے حیطہ علم و ادراک سے باہر ہے، جیسا کہ:´ من امر ربی۔´ میں اس طرف اشارہ فرمایا گیا ہے، تقریب فہم کے لٸے بس اتنا عرض کیا جاسکتا ہے کہ اس مادی عالم میں روح مجرد کے تمام مادی افعال کا ظہور مادی آلات (عقل وشعور) کے ذریعہ ہوتا ہے اور مادیت کی طرف احتیاط روح کا قصور نہیں بلکہ اس عالم مادیت کا قصور ہے، یہی وجہ ہے کہ اس عالم مادیت میں حضرات انبیإ علیہم السلام بھی خورد ونوش کے فی الجملہ محتاج ہیں، کیونکہ روح کا جسم کے ساتھ علاقہ پیوستہ ہے، جیسا کہ:´ وما جعلنہم جسدا لا یاکلون الطعام۔۔۔۔۔´ میں اس کی طرف اشارہ ہے، اور یہی وجہ ہے حضرت عیسی علیہ السلام آسمان پر خورد ونوش کےطمحتاج نہیں، اور یہی وجہ ہے کہ نزول فرماٸیں گے تو آسمان سے مشرقی مینار تک کا سفر تو فرشتوں کے ساتھ ہوگا اور مینار پر قدم رکھتے ہی سیڑہی طلب فرماٸیں گے، کیونکہ اب مادی احکام شروع ہوگٸے ۔
خلاصہ یہ کہ اس مادی عالم میں روح اپنے تصرفات کے لٸے مادی آلات کی محتاج ہے، آپ چاھیں تو اپنے الفاظ میں اسے اندھی، بہری، گونگا اور لایعقل کھہ لیں، اور ورح کا تفاوت فی الافعال بھی اس کے آلات کے تفاوت سے ہے، مگر مادی آلات کے ذریعہ جو افعال روح سے سرزد ہوتے ہیں وہ ان کے رنگ سے رنگ جاتے ہیں اور نیک وبد اعمال سے مزکی اور ملوث ہوتی ہے، قبر کا بھی تعلق فی الجملہ عالم مادیت سے ہے اور فی الجملہ عالم تجرد سے، اس بنإ پر اس عالم برزخ کہا جاتا ہے کہ یہ نہ تو بکل وجود عالم مادیت ہے اور نہ عالم مجرد محض ہے، اس لٸے عقل وشعور یہاں بھی درکار ہے ۔
س۔۔۔۔۔ بندہ ایک عامی اور جاہل شخص ہے، علم سے دور کا بھی مس نہیں، کسی دینی ادارے میں نہیں بیٹہا، علمإ کرام سے تخاطب کے آداب اور سوال کرنے کا طریقہ بھی نہیں معلوم، اس لٸے گذارش ہے کہ کہیں بہول چوک یا بے ادبی محسوس ہو تو ازراہ کرم اس کو میری کم علم کے سبب در گزر فرما دیا کریں۔۔
ج۔۔۔۔۔ آپکے سوالات تو عالمانہ ہیں، اور آداب تخاطب کی بات یہاں چسپاں نہیں کیونکہ یہ ناکارہ خود بھی مجہول مطلق ہے، یہ تو ایک دوست کا دوست سے مخاطبہ ہے ۔۔۔۔
0 Comments
Please do not enter any spam link in the comment box
Emoji