![]() |
Quranic Surah Al Baqarah 2020 |
سورہ بقرہ کی خاص فضیلت وبرکت
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ : ـ
اپنے گھروں کو مقبرے نہ بنالو ( یعنی جس طرح قبرستانوں میں مردے ذکر وتلاوت نھیں کرتے اور اس کی وجھ سے قبرستانوں کی فضا ذکر وتلاوت کے انوار وآثآر سے خآلی رہتی ہے تم اپنے گھروں کو اس طرح نہ بنالو ، بلکہ گھروں کو ذکر وتلاوت سے معمور رکھا کرو ) اور جس گھر میں خاص کر سورہ بقرہ پڑھی جائے اس گھر میں شیطان نہیں آسکتا ۔۔۔۔
(ترمذی)
فائدہ
اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قبرستان میں جس طرح مردے پڑے رہتے ھیں اور کوئی عمل کرنے قدرت نہیں رکھتے، اسی طرح اگر تم بھی گھروں میں نفل نماز اور قرآن مجید کی تلاوت کا اہتمام نہیں کروگے ، تو تمہارے گھر بہی قبرستان اور تم خود مردوں کی طرح ھوجاؤگے، پہر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا شیطان اس گھر سے بھاگتا ہے جس میں سورۃ بقرہ پڑھی جاتی ہے، اس کا متلب یہی ہے کہ تلاوت قرآن مجید خصوصََا سورہ بقرہ کی تلاوت نہ صرف یہ کے گھر میں رحمت وبرکت کے دروازے کھلنے کا باعث ہے، بلکہ اس کا ایک فئدہ یہ بہی ھے کہ ایسا گھر شیطان کی نحوست اوراس کے مکر وفریب سے محفوظ رہتا ہے، ویسے تو عمومی طور پر تلاوت قرآن مجید رحمت وبرکت ہے، مگر اس موقع پر سورہ بقرہ کو بطورخاص اس لیے ذکر فرمایا کہ اس سورت میں اللہ رب العزت کے اسماء اور احکام بہت مذکور ہیں ۔۔۔
سورہ بقرہ قرآن مجید کی سب سے بڑی سورۃ ہے اور نزول کے اعتبار سے مدنی دور کی ابتدائی سورتوں میں سے ہے، سورہ بقرہ کو سنام القرآن اور ذروۃ القرآن بھی کھا جاتا ہے، سنام اور ذروۃ ہر چیز کے افضل اور اعلی حصے کو کھتے ہیں، بعض علماء کے نزدیک سورہ بقرہ میں ایک ھزار امر، ایک ھزار نہی، ایک ھزار حکمتیں، ایک ھزار خبر اور قصص ہیں ۔
اسلام کے بنیادی اصول وعقائد اور احکام شریعت کا جتنا تفصیلی بیان اس سورۃ میں بیان کیا گیا ہے، اتنا قرآن مجید کی کسی دوسری سورۃ میں نہیں کیا گیا ہے، غالبََا خصوصیت کی وجھہ سے اس کو قرآن مجید میں سب سے مقدم میں رکھا گیا ہے اورغالبََا اسی امتیاز کی وجھہ سے اس کو حدیث میں سنام القرآن کہا گیا ہے اس سورۃ کے شروع میں ایمان کے بنیادی اصول توحید، رسالت اور آخرت کو تفصیل سے اور سورۃ کے درمیان ہر شعبہ زندگی یعنی عبادات، معاملات، معاشرت، اخلاق اور اصلاح ظاھر وباطن کے بنیادی اصول اور اس کے متعلق ہدایت اور سورۃ کے آخر میں ایمان مفصل بیان کیا گیا ہے ۔
مضامین ومسائل کے اعتبار سے بھی اس سورۃ کو ایک خاص امتیاز حاصل ہے، اس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ جیسی شخصیت نے جب سورہ بقرہ کو تفسیر کے پڑھا تو اس کی تعلیم میں بارہ سال لگے، اور حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ سورت آٹھ سال میں پڑھی ۔
اللہ تعالیٰ ھم سب کو کثرت کے ساتھ قران مجید کی تلاوت کی، اس کو سمجھنے کی اور اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔ آمین ثم آمین
دعاگو:- امجد عمر بہٹو / طیب منیر بہٹو ۔
0305:8393180
0309:3416858
0 Comments
Please do not enter any spam link in the comment box
Emoji