خواتین پوچھتی ہیں؟


یہ صفحہ خواتین کے روزمرہ خاندانی اور ذاتی مسائل کے لئے وقف ہے۔ خواتین اپنے روز مرہ کے مشاہدات اور تجربات ضرور تحریر کریں۔ 


طویل ترین خط

ایک پیاری بیٹی نے مجھے راولپنڈی سے ایک صفحے کا خط لکھا ہے۔ یہ بچی انجانے میں جن مشکلات سے گزر رہی ہے اور گھر کے دوسرے افراد بھی اس کے دکھ میں شریک ہیں وہ عجیب داستان ہے۔ بچی سے مجھے اتنا کہنا ہے کہ یہ عمر بڑی خطرناک ہوتی ہے۔ انسان جذبات میں آکر اپنے آپ کو درست سمھجتا ہے اور دوسروں کی بات کی پرواہ نہیں کرتا، میں نے آپ کا پورا خط پڑھا ہے آپ بھت اچھا لکھ سکتی ہیں۔ 

اپنے آپ پر خود خوامخواہ کے غم وفکر لاد کر آپ نے طوفان سر پر مسلط کر لیا ہے۔ باتوں کے بھنور میں پہنس کر کیوں زندگی تباہ کر رہی ہیں۔۔۔؟ آپ خود کھتی ہیں کہ خودکشی کرنا گناہ ہے، پہر بھی آپ دوبار گولیاں کھا چکی ہیں۔ آپ نے دیکھا اللہ تعالٰی جس کو بچانا چاہے اسے کوئی چیز نقصان نہیں دے سکتی۔ امتحان میں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے۔ آپ میری بچیوں کی چرح ہیں آپ سے یہی کھوں گی کہ ہمت نہ ہارئیے سانس چھوڑ کر بی اے میں داخلا لے کر امتحان دیجئے، کوئی فرق نہیں پڑتا۔ آپ گھر کے کاموں میں اپنی امی کی مدد کیجئے۔ والد صاحب کی دیکھ بھال کرنا آپ کا فرض ہے۔ رہے بھائی تو وہ لاابالی ہوتے ہیں اپنی چیزیں بکھیرتے ہیں تو بولنے کے بجائے چپ چاپ سمیٹ دیا کیجئے۔ چھوٹی چھوٹی باتوں کا مسئلہ نہ بنائیے۔ آپ اس عمر میں ان تھک کام کر سکتی ہیں۔ ماں باپ کی دعائیں لینے کا یہ بھترین وقت ہے۔ گھر والوں کی غلطی تھی کہ وہ آپ کو زبردستی ڈاکٹر بنانا چاھتے تھے۔ اسی وجہ سے آپ پریشان ہوتی رہی ہیں، والدین کو چاھیے کہ اولاد کا رجحان مد نظر رکھتے ہوئے ان کو تعلیم دیں۔ یہ ضروری نہیں کہ ساری اولاد ہی ڈاکٹر بنے۔ اب آپ انہیں پیار سے کہہ سکتی ہیں اور وہ مان بھی جائینگے۔ آپ خودکشی کے بارے میں نہ سوچئے گا۔ خودکشی کرنے والے کی روح بھی معلق رہتی ہے اور اسے چین نہیں ملتا۔ قرآن پاک پڑھ کر دعا مانگا کیجئیے۔۔۔۔