Islamic Solution
Islamic Solution


 بدعت کی قسمیں 

س۔۔۔۔۔ بدعت کی کتنی اقسام ہیں اور بدعت حسنہ کون سی قسم میں داخل ہے نیز بدعت حسنہ کی مکمل تعریف بھی بیان فرمائیں جناب محترم مولانا صاحب میں اللہ تعالیٰ کو حاضر وناظر جان کر آپ کو یہ بات بتانا چاھتا ہوں کہ اس فتویٰ سے امیر مقصود صرف اپنی اور اپنے دوستوں کی اصلاح ہے ، لہذاٰ آپ ضرور جواب باصواب تحریر فرما کر عنداللہ ماجور ہوں ۔

ج۔۔۔۔۔ بدعت کی دو قسمیں ہیں ۔ ایک بدعت شرعیہ ، دوسری بدعت لغویہ ، بدعت شرعیہ یہ ہے کہ ایک ایسی چیز کو دین میں داخل کرلیا جائے جس کا کتاب وسنت ، اجماع امت اور قیاس مجتہد سے کوئی ثبوت نہ ہو ، یہ بدعت ہمیشہ بدعت سیئہ ہوتی ہے ، اور یہ شریعت کے مقابلے میں گویا نئی شریعت ایجاد کرنا ہے ۔
بدعت کی دوسری قسم وہ چیزیں ہیں جن کا وجود آنحضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے زمانے میں نہیں تھا ، جیسے ہر زمانے کی ایجادات ۔ ان میں سے بعض چیزیں مباح ہیں جیسے ہوائی جہاز کا سفر کرنا وغیرہ اور ان میں جو چیزیں کسی اور مستحق کا زریعہہوں وہ مستحب ہوں گی ، جو کسی امر واجب کا زریعہ ہوں وہ واجب ہوں گی ، مثلاََ صرف ونحو وغیرہ علوم کے بغیر کتاب وسنت کو سمجھنا ممکن نہیں اس لئے ان علوم کا سیکھنا واجب ہوگا ۔ 
اسی طرح کتابوں کی تصنیف ، مدارس عربیہ کا بنانا چونکہ دین کے سیکھنے اور سکھانے کا ذریعہ ہیں اور دین کی تعلیم وتعلم فرض عین یا فرض کفایہ ہے ۔ تو جو چیزیں کہ بذات خؤد مباح ہیں اور دین کی تعلیم کا ذریعہ و وسیلہ ہیں وہ بھی حسب مرتب ضروری ہوں گی ، ان کو بدعت کھنا لغت کے اعتبار سے ہے ، ورنہ یہ سنت میں داخل ہیں ۔ اس تفصیل سے معلوم ہوا ہوگا کہ مدارس کے بنانے پر صلوٰۃ وسلام کی بدعت کو قیاس کرنا غلط ہے ۔۔۔